روسی خبر رساں ایجنسی سپوٹنک نے رپورٹ کی کہ "ولادیمیر پیوٹین" نے جمعرات کو ہوابازی کے حکام کے ساتھ ایک میٹنگ میں اس بات پر بھی زور دیا کہ ماسکو معاہدوں میں طے شدہ قیمتوں اور حجم کی بنیاد پر گیس صارفین کے لیے اپنی ذمہ داریوں کو پورا کرے گا۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ گاہکوں کی طرف سے روبل میں گیس کی ادائیگی میں ناکامی کا مطلب ذمہ داریوں کی عدم تکمیل ہے اور وہ خود اس مسئلے کے نتائج کے ذمہ دار ہوں گے۔
واضح رہے کہ پیوٹین نے 23 مارچ کو کہا تھا کہ روس پر پابندی والے ممالک کو گیس کی قیمت روبل میں ادا کرنی ہوگی، حکومت، مرکزی بینک اور گیز پروم کو گیس کی فروخت کے معاہدوں کو روبل میں تبدیل کرنے کے لیے ایک ہفتے کا وقت دیا جائے گا۔
روس کے اس اقدام پر گروپ آف سیون کی طرف سے ردعمل سامنے آیا، جس نے کہا کہ وہ روس سے روبل میں خریدی گئی گیس کی ادائیگی نہیں کریں گے۔ تاہم، جرمنی، جو روس کے سب سے بڑے گیس صارفین میں سے ایک ہے، نے روبل کی تجارت کے طریقہ کار میں شفافیت کا مطالبہ کیا ہے۔
پیوٹن نے ایک حکم نامے پر دستخط کیے ہیں جس کے مطابق غیر دوست ممالک کو روسی بینکوں میں اکائونٹ کھولنا ہوگا اور کل یکم اپریل سے ان کھاتوں کے ذریعے اور روبل میں ادائیگیاں کرنی ہوں گی۔
**9467
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@
آپ کا تبصرہ